زمین کی اقسام اور زمین کی اہمیت
پیداوار کو بڑھانے کے لیے زمین کے مطابق فصل کا چناؤ
Types & Importance of Land.
Choice of crops according to land for increase in productivity
زرعی شعبے میں زمین بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس سے ہی آپ اناج حاصل کر سکتے ہیں اور اگر جانوروں کی پرورش کی بات کی جائے یا پھر اور طرح کی کاشتکاری ہر ایک کے لیے زمین اہم کردار ادا کرتی ہے جانور کے لیے اگر کھانا تیار کرنا ہو تو اس کی پیداوار زمین سے کرنی ہوتی ہے اور اگر جب بات کی جائے فصلوں کی پیداوار کے لیے تو اس میں زمین وہ واحد ذریعہ ہے جس سے آپ کو اناج حاصل ہوتا ہے
زراعت معیشت کا ایک اہم حصہ ہے خاص طور پر کاروبار اور رہائشیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ مقامی کھانے کی مصنوعات کا انتخاب زرعی زمین کی حفاظت طویل مدتی غذائی تحفظ کو قابل بناتی ہے اور ضروری ماحولیاتی فوائد فراہم کرتی ہے زرعی عمل کو فروغ دینا اس بات کو یقینی بنانے میں مدد دیتا ہے کہ زرعی زمین کاشت کی جائے اور مستقبل میں خوراک کی پیداوار کے لیے دستیاب ہو
READ FOR MORE CLICK BELOW
how-to-improve-agriculture
best-breed-of-goat-for-milk-and-meat
اس کا آپ کے لیے کیا مطلب ہے؟
تازہ، صحت مند، مقامی خوراک تک مزید رسائی
خطے کے لیے طویل مدتی غذائی تحفظ
ماحولیاتی نظام کی خدمات اور دیہی زمین کی تزئین فراہم کرتا ہے
معاشی خوشحالی میں حصہ ڈالتا ہے
زمین کو پیداوار کا سب سے اہم پہلو سمجھا جانا چاہیے خاص طور پر زرعی پیداوار پاور مشین تہذیب کی ترقی اور سبزیوں کی تہذیب یا زراعت کے بعد کے زوال سے قطع نظر خوراک کی پیداوار اور فراہمی کا مسئلہ اور قابل کاشت یا قابل کاشت زمین کی دستیابی میں حدود کا سوال اب بھی اہم ہے
مسئلہ اس حقیقت کی وجہ سے کافی حد تک ناقابل حل ہے کہ دنیا کے کچھ حصوں میں دھماکہ خیز آبادی میں اضافہ تیزی سے زرعی پیداوار کو بڑھا رہا ہے اس طرح بہت تیزی سے بڑھتے ہوئے انسانی خاندان کو رزق فراہم کرنے کا مسئلہ سنگین ہے
اس لیے ہمیں زیادہ سے زیادہ زرعی فصلوں کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان کی مانگ کو پورا کیا جا سکے لیکن زمین کے رقبے کی فراہمی محدود ہے اور ہماری خواہش پر اس میں اضافہ نہیں کیا جا سکتا لہذا موجودہ ملک میں کسی ملک کے قابل کاشت زمینی وسائل کا مناسب اندازہ یا تشخیص بنیادی اہمیت کا حامل ہے
زرعی سائنسدانوں کی رائے ہے کہ دنیا کی 37 ملین ایکڑ اراضی میں سے تقریبا 40 فیصد کو ثقافتی ماحول کے موجودہ طرز کے تحت قابل کاشت سمجھا جا سکتا ہے ہم پہلے ہی اس حقیقت پر زور دے چکے ہیں کہ فطرت انسان کے ممکنہ وسائل کی بیرونی حدود متعین کرتی ہے لیکن ان بیرونی حدود میں انسانی انتخاب پہل اور مہارت کی بہت وسیع گنجائش ہے
یہ حقیقت میں کاشت کے قابل زمین پر لاگو ہوتا ہے جیسا کہ دیگر تمام قدرتی مظاہر پر ہوتا ہے قابل کاشت زمین کی دستیابی کی ڈگری کا تعین جسمانی اور ثقافتی حدود کی کثرت سے ہوتا ہے جسمانی حدود ان کی باری میں قابل کاشت زمین کی بیرونی حد کو طے کرتی ہیں
درجہ حرارت:
درجہ حرارت کے حالات جو کہ شروع میں زراعت کو متعارف کرانے کے امکانات اور بعد میں موسم کے درجہ حرارت میں اضافہ اور موسم بہار اور خزاں کی تاریخوں کا تعین کرتے ہیں۔
نمی کی حالت:
اس میں بارش، برف باری، اولے، دھند اور نمی، بخارات کی شرح شامل ہے جو زرعی فصلوں کی نشوونما کے لیے سازگار ہو سکتی ہے یا نہیں
فزیوگرافی:
زمین کی فزیوگرافی یا کنفیگریشن جو چپٹا پن یا گندگی، ڈگری اور ڈھال کی سمت وغیرہ کا تعین کرتی ہے
مٹی کا کردار:
مٹی شاید بنیادی اہمیت کی حامل ہے اور بعض جسمانی ساخت کیمیائی ساخت اور حیاتیاتی خصوصیات پر مشتمل ہے
زمین کی اقسام
زمین کی سطح مختلف حصوں پر مشتمل ہوتی ہے اور ہر جگہ کی یا ہر خطے میں زمین کی مختلف خصوصیات ہوتی ہیں
کاشتکاری کے لحاظ سے زمین کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے
نہری زمین Irrigated Land:
ایسی زمین جس کو مصنوعی طریقے سے پانی پہنچایا جاتا ہے ایسی زمین کو irrigated زمین کہا جاتا ہے
طریقہ کار سیراب زرعی رقبہ سے مراد وہ علاقہ ہے جو پانی فراہم کرنے کے لیے لیس ہے (آبپاشی کے مصنوعی ذرائع سے جیسے ندیوں کا رخ موڑنا، سیلاب یا چھڑکاو)
غیر سیراب زرعی زمین (بارانی زمین) Non Irrigated Land:
غیر سیراب زرعی علاقوں میں فصلوں کی پیداوار کا دارومدار بارش پر مبنی آبپاشی پر ہے۔ زرعی زمین کسی بھی ملک کے کل رقبے کا صرف ایک حصہ بنتی ہے جس میں ایسے علاقے شامل ہو سکتے ہیں جو زراعت کے لیے موزوں نہیں ہیں جیسے جنگلات ، پہاڑ اور اندرون ملک آبی ذخائر زرعی زمین کو سیراب اور غیر سیراب زمین کے طور پر بھی درجہ بندی کیا جا سکتا ہے بنجر اور نیم بنجر ممالک میں زراعت اکثر سیراب زمین تک محدود رہتی ہے غیر سیراب علاقوں میں بہت کم کاشتکاری ممکن ہے
پیداوار میں اضافہ کرنے کے لیے زمین کے مطابق فصل کا انتخاب
کاشتکاری کے لیے زمین کی کیفیت کو جانچنے کی ضرورت کو سب سے اہم سمجھا جاتا ہے کیونکہ جب تک زمین کی جانچ نہ ہو آپ کبھی بھی فیصلہ نہیں کر سکتے کیسے اس زمین کو استعمال کرتے ہوئے فائدہ حاصل کریں
ایسے علاقے جہاں پر پانی کی اچھی فراہمی ہو جہاں پانی کے ذخائر موجود ہوں وہاں پر آپ کو چاول کی اچھی فصل حاصل ہوسکتی ہے ایسے علاقے چاول کی پیداوار کے لیے موزوں ہیں اور دوسری بہت سی قسم کی کاشتکاری کی جا سکتی ہے اگر ماحول سازگا ہو تو جانوروں کی پیداوار میں بھی آسانی پیدا ہوتی ہے
اس کی نسبت اگر کسی ایسے خطے کا انتخاب کریں جہاں پر پانی کے وسائل کو پورا کرنے کے لیے زیادہ تر لوگوں کا ذریعہ صرف بارش ہو یا جہاں فصل کی نشوونما بارش پر انحصار کرتی ہو تو ایسے علاقے میں ہمیشہ ایسی فصل کاشت کرنی چاہیے جس کے بیج کے لگانے اس کی نشوونما اور اس کی کٹائی کا تمام تر علم ہو کب اس فصل کو پانی کی ضرورت ہے کب اس کو خشک رہنا ہوتا ہے
اس کی مثال ہمارے کچھ ایسے علاقوں سے لی جا سکتی ہے جہاں پر گندم کی پیداوار کی جاتی ہے اور سب سے زیادہ اس پورے خطے کو گندم اس ہی پنجاب کے علاقے سے فراہم کیجاتی ہے لیکن اس میں بارش سے ہی فصل اٹھائی جاتی ہے
No comments:
Post a Comment